Ghazal سوچتا ہوں کہ اپنی رضا کے لیے چھوڑ دوں ۔

 

Ghazal 

'Bhot hi Khobsurat or Dil Fareb Ghazal'

2022 Ki Best Ghazal🌹

Urdu Ghazal

"بے وفا غزل"

Ghazal

سوچتا ہوں کہ اپنی رضا کے لیے چھوڑ دوں


وہ جو کہتا ہے اس کو خدا کے لیے چھوڑ دوں


چومنے کے لیے تھام رکھوں کوئی دم وہ ہاتھ


اور وہ پانوں رنگ حنا کے لیے چھوڑ دوں


شہر کو سارے لوگوں میں تقسیم کر دوں مگر


چند گلیاں میں اپنی صدا کے لیے چھوڑ دوں


خواہشیں تنگ ہیں دل کے اندر اگر تم کہو


یہ کبوتر تمہاری فضا کے لیے چھوڑ دوں


کار مشکل تو ہے ہی مگر میں بھی مجبور ہوں


ابتدا کو اگر انتہا کے لیے چھوڑ دوں


میرا ہرگز بھی کوئی بھروسا نہیں ہے اگر


میں روا کو یہاں ناروا کے لیے چھوڑ دوں


یہ بھی ممکن ہے خود سے کسی دن گزرتے ہوئے


اپنے ٹکڑے کہیں جا بجا کے لیے چھوڑ دوں


اب یہ سوچا ہے مٹھی میں عمر بقایا مری


.جو بھی ہے ایک دیر آشنا کے لیے چھوڑ دوں


اگر آپ مزید اچھی پوئٹری ویڈیوز سنا چائتے ھے 

تو وزٹ کریں ہمارے یوٹیوب چینل کا نیچھے لنک پر

👇کلک کریں۔💐


https://www.youtube.com/channel/UCmEbsqdd28ICnytt7xVsW_A


Post a Comment

0 Comments